Subscribe Us

Tu Mera Ishq by Zonia Sleh complete pdf

Tu Mera Ishq by Zonia Sleh complete pdf  download

 Tu mera ishq written by zonia sleh. It is student and teacher based novel. download urdu novel, download student teacher based novel, download complete urdu novel, free urdu novel download.

We are delighted to have you here. We have created a premier platform for both writers and readers, where all writers can showcase their literary talents, and readers can find the finest novels. You will discover a wide range of novels on this site, including romantic, horror, family-based, mystery, second-marriage themes, army-related stories, adventure tales, Islamic literature and much more

sneak peak

مس زوفی آپ کو کل میں نے اسائیمنٹ دی تھی لے کر آئیں"
بازوں کو سینے پر باندھے وہ اس سے سنجیدگی سے بولا۔۔۔ 

"وہ تو نہیں کی میں نے پروفیسر بھول گئی" 
وہ لاپرواہی سے بولی۔۔۔ 

ساری کلاس خاموشی سے ان کو دیکھ رہی تھی مگر ہمت کسی میں نہیں تھی بولنے کی کیونکہ زوفی کا انہیں پتہ تھا وہ ایسی ہی تھی اور ہر کوئی اس کے باپ کی وجہ سے شکایت تک نہیں کرتا تھا۔۔۔ 

آوٹ!!۔۔۔ 

اس کے اچانک دھاڑ کر بولنے پر وہ اچلی تھی ڈر سے اور ساری بےنیازی اور لاپرواہی اڑن چھو ہوچکی تھی ۔۔۔ 

"میں نے  کیا کہا سنا نہیں یا میں خود آپ کو نکالو"
وہ پھر سے شدید غصے میں بولا۔۔ 

جیسیکا اس کی عزت افزائی پر مسکرا کر اس کو مزے سے دیکھ رہی تھی۔۔ 
اتنی بے عزت پر وہ سب کی تمسخر اڑاتی نظریں محسوس کرکے سر جھکا کر نم آنکھیں لئے اپنا بیگ اٹھاتی فورا باہر نکلی۔۔ 
اس کے جاتے ہی وہ  اپنا لیکچر شروع کرچکا تھا۔۔۔ 

کلاس کے باہر آکر وہ اپنی ہاتھ کی پشت سے آنکھوں میں آئی نمی صاف کرتی یہاں وہاں دیکھنے لگی مگر کسی کو متوجہ نی پاکر وہ غصے سے کلاس کو گھورنے لگی جیسے وہ اس کے سامنے ہو ۔۔۔۔ 
"میری بےعزتی کی وہ بھی سب کے سامنے اب دیکھنا پچھتانے پر مجبور نہیں کردیا تو میرا نام بھی زوفی نہیں"
 وہ دانت پیس کر بڑبڑائی۔۔۔

Sneak peak 2

او۔۔جسٹ شٹ آپ ۔۔۔
سیدھے پوائنٹ پر او کیوں آئی ہو یہاں؟۔۔
اس کی فضول باتیں اب اس کا ضبط آزما رہی تھی۔۔۔ 

اور ایک منٹ تمہیں کیسے پتہ میں کہاں رہتا ہوں؟۔۔
وہ سنجیدگی اور کرخت لہجے میں بولا تو وہ جھر جھری لے کر رہ گئی اس کے غصے کو دیکھ کر ۔۔۔۔

آپ کا پیچھا کرتے ہوئے اب آپ اتنے بھی بھولے نہیں ہیں پروفیسر کسی کا ایڈریس لینا اتنا مشکل بھی نہیں ہے اور میرے لئے تو بلکل نہیں ۔۔۔وہ دل جلانے والی مسکراہٹ دیتی بولی ۔۔۔ 

اور رہی بات کیوں آئی تو آپ کو بہت مس کررہی تھی تو آگئی کندھے آچکاتے بہت عام لہجے میں  بولی جیسے وہ دونوں  لورز ہوں ۔۔۔ 

اس کو جواب دیتے وہ اس کے فلیٹ کو دیکھتی  اردگرد کا جائزہ لینے لگی ۔۔۔فلیٹ کی حالت دیکھتی پہلے تو وہ حیرت ذدہ  رہ گئی۔۔پھر ہونٹوں کو واؤ کی صورت میں گول کرتی وہ داد دیتی نظروں سے دیکھنے لگی 

آپ کا فلیٹ تو بہت خوبصورت ہے وہ اردگرد اس کے فلیٹ کو دیکھتی بولی ۔۔۔ 
کتنا کچھ کومن ہے نہ ہم میں  پروفیسر میں بھی اپنے کمرے کو ایسے ہی سجا کر رکھتی ہوں وہ کیا ہے نہ کہ مجھے بھی آپ  کی طرح صفائی  سے بہت الرجی ہے وہ پرجوش ہوکر بولتی اس کی طرف متوجہ ہوئی تو اس کو دیکھتے اس کا جوش جھاگ کی طرح بیٹھ چکا تھا۔۔۔ 

سارنگ  بہت عجیب سے انداز میں اس کو دیکھ رہا تھا اس کی آنکھوں کی تپش سے زوفی کو اپنا آپ جلتا ہوا محسوس ہوا۔۔۔ 

اس کی ساری شوخی ہوا ہوئی تھی۔۔

وہ آہستہ سے ایک ایک قدم اس کی طرف بڑھاتا اس کو سنجیدگی سے دیکھتا اس کے قریب آنے لگا اس نے اب تک زوفی کی کسی بات کا کوئی جواب نہیں دیا تھا ۔۔۔۔

وہ اس کو یوں اپنے قریب آتا دیکھ کر گھبراہٹ کا شکار ہونے لگی۔۔۔ 

پروفیسر کیا بات ہے آ۔۔۔اپ نے مم۔۔میری بات کا جواب نہیں دیا وہ ہلکلاتے ہوئے بمشکل ہنستی بولی۔۔ 

وہ اس کے قریب اتا ایک قدم کے فاصلے پر رک گیا اس کی آنکھوں میں سنجیدگی سے دیکھتا جھکا تو وہ اپنا سانس روکتی سر پیچھے ہٹا گئی اس کی نزدیکی پر لیکن نظریں بغور اس کی آنکھوں پر ٹکی تھیں۔۔

کیا تم یہ بھی جانتی ہو کہ میں اس فلیٹ پر اکیلا رہتا ہوں؟۔اور تم یہاں وہ بھی اس وقت بغیر کچھ بھی سوچے سمجھے منہ اٹھا کر چلی آئی!۔۔جانتی بھی ہو یہاں تمہارے ساتھ کیا کچھ ہوسکتا ہے؟
وہ طنزیہ مسکراہٹ سے بولا 

زوفی کو اس کی گرم سانسیں اپنے منہ پر پڑتی محسوس ہورہی تھیں جو اس کو عجیب سے احساس سے دوچار کررہی تھیں۔۔ 

مجھے آپ پر یقین ہے وہ ہمت کرتی بغیر کسی خوف کے بولی۔۔ 

کیوں؟
مجھ پر اتنا یقین کیوں ہے تمہیں،۔ لگتا ہی کیا ہوں میں تمہارا؟۔۔
وہ اس کی بات سنتا بھڑک کر بولا۔۔۔
 عجیب چپکو لڑکی ہے۔۔۔
give us feedback in comment
download urdu novel, download student teacher based novel, download complete urdu novel, free urdu novel download

Post a Comment

0 Comments