Subscribe Us

Allah Jorhay Sange By Rabia Khan Rasheed complete novel pdf

Allah Jorhay Sange By Rabia Khan Rasheed complete novel pdf download

 Allah Jorhay Sange By Rabia Khan Rasheed complete novel pdf available on our website. It is amaizing novel. It is after marriage based novel. Download pdf novel, Download urdu novel, Download after marriage based novel, urdu romantic novel, download urdu after marriage based novel, download rabia Khan Rasheed novels.

We are delighted to have you here. We have created a premier platform for both writers Welcome and readers, where all writers can showcase their literary talents, and readers can find the finest novels. You will discover a wide range of novels on this site, including romantic, horror, family-based, mystery, second-marriage themes, army-related stories, adventure tales, Islamic literature and much more.

SNEAK PEAK

کیا شرط؟" وہ جیسے شرط ماننے کے لیے تیار تھی پہلے سے ہی۔

"اس کے بعد تم شادی کے لیے راضی ہو جاؤ گی، بولو منظور ہے؟" وہ جو سمجھ رہا تھا کہ وہ پھول لانے سے منع کر دے گی مگر اس نے اس کی سوچ کو غلط ثابت کر دیا۔

"پھر میری بھی ایک شرط ہے،  وہ یہ کہ تم بالکل بورڈ کے پاس والا پھول توڑ کر لاؤ گے اور اگر کسی نے بھی کسی بھی قسم کی سزا دینے کی کوشش کی تو وہ تم نہیں لو گے خود کو سزا نہیں لینے دو گے اور اپنی اس اصلیت کو ظاہر کیے بنا بچاؤ گے خود کو۔ بتاؤ ڈیل منظور ہے؟" وہ سوالیہ انداز میں بولی۔

 "نو۔۔۔۔۔! یہ کیا مذاق ہے اب۔۔۔۔۔؟" وه چڑچڑاتے ہوئے بولا۔

"ہاہاہاہا۔۔۔۔۔!" وہ پورا منہ کھول کر ہنسی۔

"سچ میں زہر سے زیادہ بری لگ رہی ہو؟" وہ منہ پھلاتے ہوئے بولا۔

"ہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔!" وہ اور زیادہ زور سے ہنسی۔

"ویسے تم نے زہر کب ٹیسٹ کی؟ مجھے بنا بتائے تم نے زہر بھی چیک کر لی؟" وہ بڑی مشکل سے ہنسی روکے ہوئے تھی۔

"کبھی سیریس نہیں ہو سکتی تم میں یہ جان گیا ہوں۔" وہ سر ہلاتے ہوئے افسوس سے بولا۔

"اچھا اب میں لے آؤں، تم اپنی شرط پہ قائم رہنا۔" وہ اٹھتے ہوئے انگلی سے وارن کر رہا تھا۔ 

"اوکے اوکے!" وہ اس کو جاتے دیکھتے ہوئے بولی۔ اس نے پھول وہیں سے تھوڑا جہاں سے ثمین نے بولا تھا مگر کسی نے بھی اسے دیکھ کر بھی کچھ نہ کہا تھا۔ وہ اسے دیتے ہوئے بولا: 

"اب تم شادی کرو گی؟"

"نہیں!" وہ پھول کی پتی کو نرمی سے چھوتے ہوئے بولی۔

"ہاہ۔۔۔۔۔" وہ حیران ہوا۔ 

"مگر تم نے تو کہا تھا کہ تم۔۔۔۔۔" وہ حیرت کی وجہ سے پوری بات نہ کہہ پا رہا تھا۔

"میں نے کہا تھا کہ۔۔۔۔۔۔" اس نے ٹیبل پہ ہاتھ دھرتے ہوئے کہا۔ 

"کہ۔۔۔۔۔؟" وہ الجھن بھرے انداز میں بولا تھا۔

"کہ میں شادی کے لیے راضی ہو جاؤں گئی، یہ نہیں کہ شادی کروں گی بھی۔" وہ اسے واقعی میں حیران کر گئی۔

"تو تم کیا شادی نہیں کرو گی؟"

"اوں ہوں۔" وہ نفی میں سر ہلاتے ہوئے بولی۔ وہ الجھا الجھا ہوا لگ رہا تھا۔

"میں نے شادی کرنی ہی نہیں اس سے پہلے ہی میں اللّٰہ پاک کے پاس چلی جاؤں گی۔" اس نے حیرت سے آنکھیں پھیلائیں۔

"مگر کیوں نہیں کرنی؟" 

"کیونکہ مجھے اپنے اوپر حکم نہیں چلوانا۔" وه ذرا اونچی آواز میں بولی تھی۔

"تو نہ چلانے دینا نہ، اس پہ تم حکم چلانا بس۔" وہ اسے سمجھا رہا تھا۔ 

"لیکن مجھے حکم چلانے والے مرد اچھے لگتے ہیں۔" وہ نروٹھے پن سے بولی۔

"ہاہ۔۔۔۔۔۔" حیرت سے اس کا منہ کھلا رہ گیا۔

"ایک تو مجھے تمہاری سمجھ نہیں آتی، پتا نہیں ہو کیا تم۔" وہ غصے سے بولا تھا۔



give us your feedback in comment

Download pdf novel, Download urdu novel, Download after marriage based novel, urdu romantic novel, download urdu after marriage based novel, download rabia Khan Rasheed novels.

Post a Comment

0 Comments