Subscribe Us

Misal E Ishq by AK novels season 02 complete urdu pdf novel

Misal E Ishq by AK novels season 02 complete urdu pdf novel
Misal E Ishq by AK novels season 02 complete urdu pdf novel 

 "Misal e Ishq Season 2 PDF download", "AK Novels Misal e Ishq Season 2 novel download", "Misal e Ishq Season 2 complete novel PDF", "Free download Misal e Ishq Season 2 by AK Novels PDF", "Misal e Ishq Season 2 Urdu novel download", "AK Novels Misal e Ishq Season 2 full novel PDF download",  "Read Misal e Ishq Season 2 online free PDF", "Misal e Ishq Season 2 novel by AK Novels free download", "Complete novel Misal e Ishq Season 2 PDF download", "Misal e Ishq Season 2 by AK Novels PDF free download", "Haveli novel PDF download", "Urdu Haveli based novel download",
 "Haveli ka novel PDF free download", "Download Haveli ki kahani novel", "Haveli story novel PDF download", "Free download Haveli wala novel",  "Old Haveli Urdu novel download", "Complete Haveli novel PDF", "Famous Haveli Urdu novel download","Haveli novel by famous author PDF", "Urdu novels PDF download", "Free Urdu novels download PDF",  "Complete Urdu novels PDF", "Famous Urdu novels PDF download", "Urdu novels by famous authors PDF", "Latest Urdu novels PDF download", "Romantic Urdu novels PDF download", "Social Urdu novels PDF download", "Urdu novels online free PDF", "Best Urdu novels PDF download"

"Misal e Ishq Season 2" by AK Novels is a continuation of the captivating love story that unfolds in the first season. Set against the backdrop of intricate emotions and societal norms, this novel delves deeper into the trials and tribulations faced by the protagonists as they navigate the complexities of love, relationships, and personal growth. With its rich narrative and compelling characters, "Misal e Ishq Season 2" promises to enthrall readers with its exploration of passion, sacrifice, and the enduring power of love.

Sneak peak:

آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ کے چڑیا گھر میں اس وقت سیاحوں کی ریل پیل تھی ۔۔۔۔مختلف ممالک سے آئے سیاہ وہاں پر موجود جانوروں کی تصویریں اپنے موبائل میں قید کرتے ایک خوشگوار موسم کا مزہ لے رہے تھے۔۔۔۔


ایسے میں وائٹ شرٹ ،بلیو جینز،اور بلیو ہی جیکٹ پہنے ۔۔۔۔کالے بالوں کو جیل سے سیٹ کیے وہ اپنے ساتھ آئے لوگوں کو یہاں کی معلومات فراہم کر رہا تھا۔۔۔


سفید رنگت ہلکی دھوپ میں چمک رہی تھی  چہرے پر ہلکی ہلکی داڑھی کھڑی ناک ۔۔۔عنابی لب  ۔۔۔اور اُسکی ائی برو پر لگا وہ کٹ ۔۔۔۔۔۔۔اور سنجیدگی اسے جاذب بنا رہی تھی ۔۔۔کالی آنکھوں کو براؤن چشمہ کے پیچھے چھپا رکھا تھا۔۔۔۔۔


اُسکے ساتھ موجود سیاح بہت غور سے اسکو دیکھ رہے تھے ۔۔جبکہ اُن میں موجود لڑکیاں تو اُس پر فدا ہوگئی تھی۔۔۔

"یہ اُس شہر کا سب سے بڑا زو ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں جانور ہے ۔۔۔۔اُمید کرتا ہوں آپ سب کو یہاں آکر اچھا لگا ہوگا آپ لوگ انجواۓ کرے میں باہر بس میں ہوں ٹھیک آدھے گھنٹے بعد ہمیں ہوٹل کے لیے نکلنا ہے"


سنیجدگی سے ایک نظر اپنے ہاتھ میں پہنی گھڑی کو دیکھتے کہا۔۔۔


سب سیاح کے اثبات میں سر ہلانے پر اُس نے اپنے قدم باہر کی طرف بڑھائے۔۔۔یہ حسین موسم ،اور خوبصورت جگہ بھی اُسکے دل کی ویرانی کو ختم نہیں کر پڑی تھی۔۔۔


تیز تیز قدم بڑھاتا وہ بس یہاں سے نکلنا چاہتا تھا۔۔۔نہ جانے کتنی نظریں پلٹ کر اس خوبصورت اور مغرور شہزادے کو دیکھ رہی تھی جس نے ایک نگاہ اٹھا کر بھی کسی کی طرف نہ دیکھا تھا۔۔۔۔


ایک ہنستی کھلکھلاتی آواز پر اُسکے قدم رکے۔۔۔۔


یہ ہنسنے کی آواز یہ جانی پہچانی تھی بے اختیار وہ پلٹا اور ساکت ہوا۔۔۔


اُسکا پورا وجود پتھر ہوا۔۔۔کیا ایسا ہوسکتا تھا۔۔۔۔یہ سچ نہیں تھا سراب تھا ۔۔لیکن اگر یہ سچ تھا تو اُسے اُسکے جینے کی وجہ مل گئی تھی۔۔۔


لال فروک میں بالوں کو کھلا چھوڑے ۔۔۔گلابی لبوں پر مسکراہٹ سجائے ہاتھ میں کیمرہ تھامے وہ وہاں موجود جانوروں کی تصاویر لے رہی تھی۔۔۔


ہوبہو چہرہ ہوبہو بال۔۔۔وہ وہی تو تھی۔۔اُسکی بیہ۔۔۔انابیہ۔۔۔


حسام کا وجود سٹل تھا۔۔۔وہ جنبش تک نہ کر پا رہا تھا۔۔۔۔وہ جانا چاہتا تھا اُسکے پاس لیکن ایسا لگتا تھا جیسے اُسکے قدم زمین نے جکڑے ہوئے ہے۔۔۔۔


اُسکی کالی آنکھوں میں نمی اُبھری۔۔۔اور دیکھتے دیکھتے آنسو اُسکے گال سے گرتا اُسکی داڑھی میں جذب ہوا۔۔۔۔


اُسے آگے بڑھتا دیکھ وہ اپنی پوری طاقت لگا کر چیخا۔۔۔


بیہ ،،،،،، اُسکی چیخ اتنے لوگوں کی بھیڑ میں بیہ تک پہنچ جاتی نہ ممکن تھا۔۔۔۔


وہ پہلے تو اس سے دور ہو گئی تھی وہ اب اُسے خود سے دور نہیں جانے دے سکتا تھا۔۔


اپنے قدموں کو حرکت دیتے وہ تیزی سے آگے بڑھا۔۔۔۔


وہ اپنی دوست کے ساتھ بات کرتی بیرونی دروازے کی طرف بڑھ رہی تھی اور حسام تیز قدموں سے اُس تک پہنچنے کی کوشش کر رہا تھا۔۔۔


چہرے پر بیقراری ،تڑپ ، کیا کچھ نہ تھا۔۔۔۔


بیہ،،،،وہ دوبارہ چیخا۔۔۔


جب سیاحوں کا ایک مجمع اُسکے آگے ایا۔۔۔وہ بیقراری سے لوگوں کو سائڈ پر کرتا اُس تک پہنچنا چاہتا تھا۔۔۔

لیکن پل کا کھیل تھا وہ اُسکی نگاہوں سے اوجھل ہوئی۔۔۔۔


وہ اُسکی نگاہوں سے اوجھل ہوئی تو اُسے اپنے قدموں سے جان نکلتی محسوس ہوئی۔۔۔


تیزی سے بیرونی دروازے تک بھاگا لیکن وہ وہاں نہ تھی۔۔۔


پھولی سانسوں کے ساتھ وہ حسین نوجوان وہی پر گھٹنوں کے بل بیٹھتا چلا گیا۔۔۔۔


کالی سرخ دروں والی آنکھوں کو جسے چشمہ سے چھپایا تھا ۔۔۔وہ تو  کب کا گرتے اُسکی آنکھوں کو بیپردہ کر گیا تھا۔۔۔جّن میں ایک اذیت رقم تھی۔۔۔


اپنے گٹھنوں پر ہاتھ رکھے سر کو جھکائے وہ نفی میں سر ہلا گیا۔۔۔آنکھوں سے آنسو نکلتے زمین پر گر رہے تھے۔۔۔


"یہ ۔۔یہ سچ نہیں ہوسکتا ۔۔انہی ہاتھوں میں تو اُس نے دم تو ۔۔۔توڑا تھا۔۔۔یہ سچ نہیں ہے۔۔۔سراب ہے میرا وہم ہے"


اپنے ہاتھوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے لاتے حسام نے یہ لفظ ادا کیے۔۔۔


روز ایسے ہی تو وہم ہوتے تھے اُسے کبھی وہ اُسے خود کی طرف دیکھتا پاتا تھا۔۔ پہروں وہ اُسے تصور  میں لاتے اُس سے باتیں کرتا۔۔۔وہ اُسے ہر پل اپنے اس پاس محسوس ہوتی تھی۔۔۔ہر جگہ اُسے وہی تو نظر آتی تھی۔۔۔۔


اور اسی وہم کی وجہ سے تو وہ زندہ تھا۔۔۔وہ جانتا تھا اُسکا وہم ہے انابیہ نہیں ہے زندہ ۔۔۔وہ کیسے اُسکے اس پاس ہوسکتی ہے۔۔۔لیکن وہ یہ بھی جانتا تھا اسی وہم نے اُسے زندہ رکھا ہوا ہے۔۔۔۔


"ہے مین کیا تم ٹھیک ہو"۔۔۔ایک لڑکے کی آواز پر اُس نے اپنا جھکا سر اٹھایا۔۔۔۔


اثبات میں سر ہلاتے اپنے چہرے پر اپنا ہاتھ پھیرتے اپنی بھیگی پلکیں صاف کی۔۔۔


اُسے یہی لگ رہا تھا کہ ابھی بھی اُسے وہم ہوا ہے وہ انابیہ نہیں تھی۔ وہ کیسے اس بات پر یقین کر لیتا کہ انابیہ زندہ ہے جب اُس نے اپنے ہی ہاتھوں سے اپنی محبت کی ماراتھا۔۔۔۔۔۔زمین سے اٹھتے اُس نے ایک گہرا سانس بھرا۔۔۔۔


پانچ سال پہلے جو ہوا وہ منظر پوری آب و تاب سے اُسکے ذہن کے پردے پر لہرائے اور رگ رگ میں اذیت بھرتے


Download PDF Link

give us your feedback in comment
If  you want to read more novels than open your google and visit our website www.urdupdfnovel.com

May you like this:




Post a Comment

0 Comments